Dil tujhe Naz Hai jis shakhs ki dildari per - saleem kausar - sadaloog

 دل تجھے ناز ہے جس شخص کی دلداری پر

دیکھ اب وہ بھی اتر آیا اداکاری پر


میں نے دشمن کو جگایا تو بہت تھا لیکن

احتجاجاً نہیں جاگا مری بیداری پر


آدمی آدمی کو کھائے چلا جاتا ہے

کچھ تو تحقیق کرو اس نئی بیماری پر


کبھی اس جرم پہ سر کاٹ دئے جاتے تھے

اب تو انعام دیا جاتا ہے غدّاری پر


تیری قربت کا نشہ ٹوٹ رہا ہے مجھ میں

اس قدر سہل نہ ہو تو مری دشواری پر


مجھ میں یوں تازہ ملاقات کے موسم جاگے

آئینہ ہنسنے لگا ہے مری تیاری پر


کوئی دیکھے بھرے بازار کی ویرانی کو

کچھ نہ کچھ مفت ہے ہر شے کی خریداری پر


بس یہی وقت ہے سچ منہ سے نکل جانے دو

لوگ اتر آئے ہیں ظالم کی طرف داری پر

https://www.profitablegatecpm.com/htnsaqkqb5?key=c1ba6139b51654bc3b830bb295bd16a2