ghazal
urdu ghazal shayari
کنج قفس سے پہلے گھر اپنا کہاں نہ تھا
آئے یہاں تو حوصلۂ آشیاں نہ تھا
تجھ کو سمجھ کے خواب میں پہنچا میں جس جگہ
دیکھا جو آنکھ کھول کے تو کچھ وہاں نہ تھا
اک اک قدم پہ اب تو قیامت کی دھوم ہے
آگے تو یہ چلن کبھی اے جان جاں نہ تھا
ٹھہری جو وصل کی تو ہوئی صبح شام سے
بت مہرباں ہوئے تو خدا مہرباں نہ تھا
کیونکر قسم پہ آج مجھے اعتبار آئے
کس دن خدا تمہارے مرے درمیاں نہ تھا
توڑا جو پھول بلبل شیدا کے سامنے
کیا تیرے دل میں درد کچھ اے باغباں نہ تھا